پولیس میڈیا سنٹر، پی ایچ کیو جے اینڈ کے
ڈی جی پی جموں و کشمیر کا عوامی شکایات کے ازالے کا پروگرام شروع
ڈی جی پی شری آر آر سوین نے پولیس ہیڈ کوارٹرز سری نگر میں لوگوں کی شکایات سنی۔
سری نگر، 18 نومبر: ڈی جی پی جموں و کشمیر شری آر آر سوین کی طرف سے شروع کی گئی شکایات کے ازالے کے پروگرام کا آج پولیس ہیڈ کوارٹر پیر باغ سری نگر میں آغاز ہوا۔ یہ اقدام شہریوں کی شکایات سننے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
شکایات کے ازالے کے پروگرام میں معاشرے کے مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر ڈی جی پی نے ہر ایک شکایت کو نہایت تحمل سے سنا اور انہیں بتایا کہ جہاں بھی ضروری ہوا یا جو بھی ممکن ہوا اس کا ازالہ یقینی بنایا جائے گا۔
ڈی جی پی نے کہا کہ شکایات سننے کے لیے ایسے پروگراموں کا انعقاد حقیقی شکایات سننے کےلیے ایک موقع ہےاور عوام سری نگر اور جموں میں ان کے ازالے کے لیے مقررہ وقت کے درمیان پی ایچ کیو سے رجوع کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شکایات حقیقی ہونی چاہئیں اور ڈی جی پی کے نوٹس میں مسائل لانے سے پہلے تمام دستیاب ازالے کے پلیٹ فارمز کا استعمال کیا جانا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ غلط معلومات کی بنیاد پر شکایت لے کر آ رہے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے اس موقع پر لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان شکایات کو سامنے رکھیں جو مقررہ قوانین، قواعد و ضوابط کے دائرے میں ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے عوام دوست پروگراموں کا انعقاد عوام کے حقیقی مسائل کے حل کے لیے عمل میں لائے جاتے ہیں۔
پروگرام کے بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک نئی کاوش ہے اور اس طرح کے پروگرام لوگوں سے جڑنے کے لیے ایک پیغام کی اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس طرح کے پروگرام کے خاطر خواہ اور مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور میں مختلف قسم کی شکایات کے بارے میں جانوں گا جن کا پولیس انتظامیہ پر اثر پڑتا ہے۔ کچھ شکایات کا فوری ازالہ ہونا چاہیے جبکہ کچھ کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اس طرح کے پروگراموں کو مزید بہتر بنایا جائے اور شکایات کے ازالے کا کوئی بھی طریقہ کار تب ہی کامیاب ہوتا ہے جب سنے گئے مسائل کا ازالہ یقینی بنایا جائے۔
جموں و کشمیر پولیس کے پاس شکایات کو دور کرنے کا نظام ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ نظام کو مزید شفافیت کے ساتھ مضبوط کیا جائے۔ محکمہ پولیس سے متعلق تمام شکایات/مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ ایک سوال کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ گمراہ نوجوانوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور مشورہ دینے کے لئے والدین، اسکولوں، مذہبی اساتذہ اور دوستوں سمیت سبھی کی مشترکہ کوششیں ہونی چاہئیں کہ کیوں وہ سرحد کے اس پار سے چلائی جانے والی دہشت گردی کے جھانسے میں آتے ہیں اور مشترکہ کوششوں سے یقینی طور پر بہت سی زندگیاں بچائیں جا سکتی ہیں.
انہوں نے کہا کہ تمام سیکورٹی ادارےجن میں جموں و کشمیر پولیس اوردوسرے پارٹنرز شامل ہیں ترجیحی بنیادوں پر دہشتگردی کی بھرتی روکنے کے طریقہ کار پرکام کر رہے ہیں۔
گمراہ نوجوانوں اور سرحد کے اس پار بیٹھے ان کے آقا جو ان کو مختلف خواب دکھا کر ورغلا رہے ہیں اور ان کو غلط راستے پر دھکیل رہے ہیں کے درمیان تمام روابط کو منقطع کرنا ہوگاتاکہ ان نوجوانوں کو غلط راستے پر چلنے سے پچایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ نوجوانوں کو دہشت گردی کی صفوں میں شامل ہونے میں سہولت فراہم کرتے ہیں یا ان کی مدد کرتے ہیں وہ اس عمل کے ذمہ دار ہوں گے اور ان کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔
نارکو دہشت گردی کے بارے میں ڈی جی پی نے کہا کہ منصوبہ بند طریقے سے سرحد پار سے منشیات بھیجی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کو زہر بیچ کر فنڈ اکٹھا کیا جا سکے جو کہ ناقابل قبول ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی منشیات کے کاروبار میں ملوث پایا جائے گا اسے بخشا نہیں جائے گا۔
یہ بات قابل ذکر کہ یہ جان کر کہ عام شہریوں کو شکایات کے ازالے کےلیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور بہت سے لوگوں نے طریقہ کار اور تاریخ اور وقت کے بارے میں واضح نہ ہونے پر تشویش کااظہارکیاتھا اس کا ازالہ کرنے کے لیے ڈی جی پی جموں و کشمیر نے فیصلہ کیا کہ ہر ماہ کے ہر دوسری اور چوتھی سنیچر کو پی ایچ کیو جموں میں جبکہ ہر مہینے کی پہلی اور تیسری سنیچر وار کوپی ایچ کیو سری نگر میں ان لوگوں سے ملاقات کے لیے مختص کیا جائے گا جن کی پولیس انتظامیہ سے متعلق شکایات ہیں۔ شکایات کے ازالے کے پروگراموں کا وقت مقررہ دنوں میں دوپہر 2 بجے سے لیکر 4بجے تک ہوگا۔
مزید یہ درخواست کی گئی کہ شکایت کنندہ یا شکایت کا ازالہ کرنے والے شخص کو تحریری بیان یا درخواست کے ساتھ آنے کا مشورہ دیا گیا۔ مزید برآں، یہ بھی درخواست کی گئی کہ شکایت کنندہ یا ازالہ کے متلاشی متعلقہ پولیس یونٹوں کے افسران سے رجوع کریں جن کے پاس ایسی شکایات کا ازالہ کرنے کا اختیار ہے۔
مزید برآں، شہریوں کو مطلع کیا گیا کہ اگر ناگزیر مصروفیات کی وجہ سے کوئی خاص میٹنگ ممکن نہ ہو، تو PHQ J&K سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعے پیشگی معلومات دستیاب ہوں گی تاکہ عوام کو ہونے والی تکلیف کو کم کیا جا سکے۔